Mohabbat mustkil gham hai

 میں نے دیکھا ہے کئی لوگوں کو یوں مرتے ہوئے

ہاتھ چُھوٹے اور قدم رک سے گئے چلتے ہوئے


دِکھ گئی تھی میری آنکھوں میں چھپی چاہت اسے

ایک دم سے مسکرائی تھی وہ جب لڑتے ہوئے


اس کو کیا معلوم کیا ہوتی ہے یہ افسردگی

اس نے کب دیکھے ہیں آرے سے شجر کٹتے ہوئے


پگڑیوں کی لاج رکھ کر کہہ دیا اس نے قبول

ہاتھ لیکن کپکپائے دستخط کرتے ہوئے


خوش گمانی میں گزر جاتا تھا سارا دن مِرا 

دیکھ لیتی تھی وہ جس دن اک نظر ہنستے ہوئے

Waseem Khan 

Comments